کمپنی کی تاریخ

حبیب شوگر ملز لمیٹڈ بطور ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی کراچی میں 1962 میں رجسٹر ہوئی تھی جس کا صدر دفتر کراچی میں اور پلانٹ نوابشاہ میں، جو کہ کراچی سے 300 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

فیکٹری کے شوگر ڈویژن کی ابتدائی مشینری جرمنی کی بی۔ ایم۔ اے۔ کمپنی نے فراہم کی جو کہ ڈبل کاربونیشن ڈبل سلفائٹیشن کےعمل پر مبنی تھی۔ پلانٹ کی گنّا پیلنےکی صلاحیت ابتدائی طور پر 1,500 ٹن روزانہ کی تھی۔ مل نے اپنا کام جنوری، 1964 سے شروع کیا اور یہ صوبہ سندھ کی دوسری شوگر مل تھی۔ مل کی حالیہ گنّا پیلنے کی صلاحیت 7,000 ٹن روزانہ کی ہے۔ مل کی صلاحیت کو پچھلی ساڑھے تین دہائییوں میں نفوذ کے مختلف مراحل سے گزار کر توازن، جدت اور تبدیلی کے ذریعہ بہتر بنایا گیا اور اب اس کا عمل ڈبل کاربونیشن ڈبل سلفائٹیشن سے تبدیل کر کے ڈیفیکیشن ری میلٹ کاربونیشن سلفائیٹیشن پر مبنی ہے۔

 

سنہ 1967-68 میں میتھانول کی پیداوار کے لیئے پلانٹ میں ایک ڈسٹلری یونٹ کا اضافہ کیا گیا۔ اس یونٹ کی مشینری اور دیگر سازوسامان فرانس کی کمپنی اسپیشیئم لمیٹڈ نے فراہم کی تھی۔ وقت کے ساتھ ساتھ ڈسٹلری ڈویژن نے نہ صرف کمپنی کی آمدنی میں خاطرخواہ اضافہ کیا علاوہ ازیں برآمدات کو بھی بڑھاوا دیا۔

سنہ 1978-79 میں، انتظامیہ نے مینوفیکچرنگ کے دوسرے متنوع شعبہ جات میں بھی قدم رکھنے کا فیصلہ کیا اور کراچی میں ایک ٹیکسٹائل ڈویژن کی بنیاد ڈالی، جس کی پیداوار بنیادی طور پر برائے برآمدات ہے۔

کمپنی نے کراچی کی بندرگاہ کے علاقے میں  مایع بلک، جیسے کہ راب، میتھانول اور کھانے کا تیل ذخیرہ کرنے کا ایک بلک اسٹوریج ٹرمنل بھی قائم کیا۔

وقت کے ساتھ کمپنی نے مسلسل ترقی کی۔ اپریل 2002 تک کمپنی کے بنیادی سرمائے، کمپنی کے قیام کے وقت کی سطح، 12 ملین سے بڑھ کر، مختلف اوقات میں بونس اور رائٹ شیئر جاری کرنے کے نتیجے میں 750 ملین ہو گئی۔

کمپنی کی کارکردگی اس کے قیام سے ہی اطمنان بخش رہی، کیونکہ کمپنی کا قیام محنت کے رجحان،  منافع میں اضافہ اور مالیاتی استحکام پر مبنی تھا، جس کی وجہ سے کمپنی کی خوشحالی کے ساتھ ساتھ، حصص یافتگان کو بھی، کمپنی کے ڈائریکٹرز کے بورڈ کی متواتر حکمت عملی کی وجہ سے منافع میں حصہ، حصص اور نقد ادائگی کی صورت میں ادا کیا جاتا رہا۔

کمپنی کو سنہ 1980, 1981, 1982, 1983, 1986 اور 1990 میں کراچی اسٹاک ایکسچینج کی جانب سے ٹرافی اور میرٹ کی سند سے نوازا گیا۔ علاوہ اذیں بین الاقوامی گولڈ مرکیوری ایوارڈ کی چناو کی کمیٹی نے سنہ 1982 میں حبیب شوگر ملز لمیٹڈ کو بین الاقوامی ایوارڈ کے لیئے منتخب کیا۔ پاکستان کی انجمن برائے شوگر ٹیکنالوجسٹس نے 1990 میں اپنی پچیسویں سالانہ مجلسِ عمل میں کمپنی کو پاکستان بھر میں بلند ترین سکروز ریکوری حاصل کرنے پر ایوارڈ دیا۔

کمپنی نے اپنی سرگرمیاں، خصوصی طور پر کاشتکاروں اور عمومی طور پر قوم کی ضروریات کو مدِ نظر رکھ کر اپنی مصنوعات کی بہتر پیداوار اور بلند معیار حاصل کرنے کے لیئے جاری رکھیں۔ کمپنی کی حکمتِ عملی بھی مندرجہ ذیل حکومتی احکامات سے ہم آہنگ ہے۔

סּ کاشتکاروں کے مفاد میں کرشنگ کا دورانیہ ممکنہ حد تک گھٹایا جائے۔
סּ بہتر موسمی حالات میں گنّے کی دستیاب مقدار سے ذیادہ سے ذیادہ سکروز کے اجزا حاصل کیئے جائیں۔
סּ مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے تسلسل سے کوششیں کی جائیں۔
סּ مجموعی کارکردگی میں اضافہ، کم سے کم ضیاع اور بہتر پیداواری صلاحیت حاصل کی جائے۔

کمپنی کی تسلی بخش کارکردگی، کاروبار اور منافع میں اضافہ کی وجہ اس کے کارکنوں، عملے کے ارکان کی سخت محنت اور گنّے کے کاشتکاروں کا مکمل تعاون ہے۔

نوابشاہ میں آلودگی سے پاک ماحول

کمپنی آلودگی سے پاک ماحول کو بہت اہمیت دیتی ہے، اسی وجہ سے کمپنی نے 60 ملین روپے کی لاگت سے بوائلر کی راکھ ختم کرنے اور فضلے کے پانی کی صفائی کا نظام اپنے شوگر اور ڈسٹلری ڈویژن میں نصب کیا ہے۔ بوائلر کی راکھ ختم کرنے کا نظام ملز کے بوائلرز میں نصب ہے جس کی وجہ سے ڈسٹلری سے خارج ہونے والے کالک کے ذرّات اور ناخوشگوار بو کا مکمل خاتمہ ہو گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اس منصوبے کی کامیابی نے نوابشاہ کے شہریوں کے لیئے آلودگی سے پاک ماحول کو یقینی بنا دیا ہے۔